Mera Pasandedah Sheair.
اُترنے ہی نہیں دیتی مجھ پر کوئی آفت
میری ماں کی دعاؤں نے آسماں کو روک رکھا ہے
انکو بھی ہو خبر یہ ضروری تو نہیں
جن کی خاطر اپنی ہستی تک مٹا دی ہم نے
میں کچھ نا کہوں اور یہ چاہوں کے میری بات
خوشبو کی طرح اڑ کر تیرے دل میں اتر جائے
مطلب کی دنیا ہے یہاں کون کس کا ہوتا ہے
وہی لوگ دھوکا دیتے ہیں جن پر بھروسہ ہوتا ہے
میری ماں کی دعاؤں نے آسماں کو روک رکھا ہے
انکو بھی ہو خبر یہ ضروری تو نہیں
جن کی خاطر اپنی ہستی تک مٹا دی ہم نے
میں کچھ نا کہوں اور یہ چاہوں کے میری بات
خوشبو کی طرح اڑ کر تیرے دل میں اتر جائے
مطلب کی دنیا ہے یہاں کون کس کا ہوتا ہے
وہی لوگ دھوکا دیتے ہیں جن پر بھروسہ ہوتا ہے
اک شخص اسطرح میرے دل میں اُتر گیا
جیسے جانتا تھا وہ میرے دل ک راستے
جیسے جانتا تھا وہ میرے دل ک راستے
نظر جھکی رہی جب تک تو ایک میلا تھا
نظر اٹھا کے جو دیکھا ‘ تو میں اکیلا تھا
ترا بندہ واصف بے خبر ، ترا راز سمجھا ہے اس قدر
تجھے جب پکارا بہ چشم تر ، کئی مرحلے تھے جو ٹل گئے
میں قطرے میں ہوں دریا
میں ذرے میں ہوں صحرا
میں مشرق ، میں ہوں مغرب
میرا انت کہاں ہوگا
میں چاہوں کس کو چاہوں
میری چاہت پر نہ جا
تیری چاہت دھوکا ہے
میں ہوں دھوکے کا دھوکا
تو اندھا ہے کیا دیکھے
میں نے تجھ کو دیکھ لیا
کیا ملے واصف کی مستی کا سراغ
چشم ِ ساقی نے کیا روشن چراغ
ہر قدم پر اک نئی منزل ملی
گل کھلے ہیں یا ہمارے دل کے داغ
مستئ رنداں سے جھوم اٹھی زمیں
آسماں ہے سرنگوں جیسے ایاغ
دل میں آنکھیں ہیں تو ہے آنکھوں میں دل
باغ میں ہیں پھول اور پھولوں میں باغ
دُعائیں دیتا ہے اندھا فقیر اُن کو بھی
جو کھوٹے سِکے بھی جھولی میں ڈال جاتے ہیں۔
بہت عجیب ہے یہ قربتوں کی دوری بھی
وہ میرے ساتھ رہا اور مجھے کبھی نہ ملا
Post a Comment