Malik Imran Awan | Create your badge
Back to TOP

Follow malikimrana1 on Twitter

Search This Blog

Saturday, May 2, 2009

Mera Pasandedah Sheair.

اُترنے ہی نہیں دیتی مجھ پر کوئی آفت
میری ماں کی دعاؤں نے آسماں کو روک رکھا ہے

انکو بھی ہو خبر یہ ضروری تو نہیں
جن کی خاطر اپنی ہستی تک مٹا دی ہم نے

میں کچھ نا کہوں اور یہ چاہوں کے میری بات
خوشبو کی طرح اڑ کر تیرے دل میں اتر جائے

مطلب کی دنیا ہے یہاں کون کس کا ہوتا ہے
وہی لوگ دھوکا دیتے ہیں جن پر بھروسہ ہوتا ہے

اک شخص اسطرح میرے دل میں اُتر گیا
جیسے جانتا تھا وہ میرے دل ک راستے

نظر جھکی رہی جب تک تو ایک میلا تھا
نظر اٹھا کے جو دیکھا ‘ تو میں اکیلا تھا

ترا بندہ واصف بے خبر ، ترا راز سمجھا ہے اس قدر
تجھے جب پکارا بہ چشم تر ، کئی مرحلے تھے جو ٹل گئے


میں قطرے میں ہوں دریا
میں ذرے میں ہوں صحرا
میں مشرق ، میں ہوں مغرب
میرا انت کہاں ہوگا
میں چاہوں کس کو چاہوں
میری چاہت پر نہ جا
تیری چاہت دھوکا ہے
میں ہوں دھوکے کا دھوکا
تو اندھا ہے کیا دیکھے
میں نے تجھ کو دیکھ لیا

کیا ملے واصف کی مستی کا سراغ
چشم ِ ساقی نے کیا روشن چراغ
ہر قدم پر اک نئی منزل ملی
گل کھلے ہیں یا ہمارے دل کے داغ
مستئ رنداں سے جھوم اٹھی زمیں
آسماں ہے سرنگوں جیسے ایاغ
دل میں آنکھیں ہیں تو ہے آنکھوں میں دل
باغ میں ہیں پھول اور پھولوں میں باغ


دُعائیں دیتا ہے اندھا فقیر اُن کو بھی
جو کھوٹے سِکے بھی جھولی میں ڈال جاتے ہیں۔

بہت عجیب ہے یہ قربتوں کی دوری بھی
وہ میرے ساتھ رہا اور مجھے کبھی نہ ملا

0 comments:

Post a Comment


Disclaimer :
All the postings of mine in this whole Blogspot is not my own collection. All are downloaded from internet posted by some one else. I am just saving some time of our Blogspot users to avoid searching everywhere. So none of these are my own videos or pictures. I Am not violating any copy rights law or not any illegal action i am not supposed to do.If anything is against law please notify so that they can be removed. Thanks
Malik Imran Awan

  ©Template by Malik.